لفظ "متلون" عربی الاصل ہے، جو مادہ "لون" سے نکلا ہے، جس کے معنی ہیں رنگ یا تبدیلی۔
اردو میں یہ لفظ ایسے شخص یا حالت کے لیے استعمال ہوتا ہے جو غیر مستقل مزاج ہو، یعنی جس کے خیالات، رویے...
Read More
لفظ "متلون" عربی الاصل ہے، جو مادہ "لون" سے نکلا ہے، جس کے معنی ہیں رنگ یا تبدیلی۔
اردو میں یہ لفظ ایسے شخص یا حالت کے لیے استعمال ہوتا ہے جو غیر مستقل مزاج ہو، یعنی جس کے خیالات، رویے یا فیصلے وقت کے ساتھ بدلتے رہتے ہیں۔
جب ہم کسی کو "متلون مزاج" کہتے ہیں تو اس سے مراد ہوتا ہے کہ وہ کبھی کچھ اور سوچتا ہے، کبھی کچھ اور کہتا یا کرتا ہے۔ اس کی شخصیت میں استحکام نہیں ہوتا۔ مثال کے طور پر:
“وہ شخص بہت متلون مزاج ہے، کبھی خوش ہوتا ہے، کبھی غصے میں آجاتا ہے۔”
یہ لفظ صرف انسانوں کے لیے نہیں بلکہ حالات، موسم، یا جذبات کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے، جیسے "متلون موسم" — یعنی ایسا موسم جو بار بار بدلتا رہے، کبھی دھوپ، کبھی بادل۔
ادبی اور نفسیاتی پہلو سے دیکھا جائے تو "متلون" ایک گہرے معنی رکھتا ہے۔ یہ انسان کی فطرت میں پائے جانے والے تغیر و تبدل کی علامت ہے۔ انسانی مزاج کا بدلنا ایک عام بات ہے، مگر "متلون" ان لوگوں کے لیے بولا جاتا ہے جن میں یہ تبدیلی غیر معمولی طور پر زیادہ ہو۔
اس لفظ کے مترادفات (Synonyms) ہیں:
غیر مستقل
مزاجی
بدلتا ہوا
غیر ثابت قدم
اور متضاد الفاظ (Antonyms) ہیں:
مستقل مزاج
پختہ ارادہ
ثابت قدم
روزمرہ گفتگو میں "متلون" اکثر طنزیہ یا منفی مفہوم میں بولا جاتا ہے، جیسے:
“تم تو بڑے متلون آدمی نکلے، کل کچھ اور کہہ رہے تھے، آج کچھ اور!”
مختصراً، "متلون" کا مطلب ہے — ایسا شخص یا حالت جو غیر مستقل ہو، جو بار بار رنگ یا مزاج بدلتا رہے۔
Discussion
Leave a Comment