Explore the question in detail with explanation, related questions, and community discussions.
اردو زبان میں لفظ "ضابطہ" ایک معروف عربی الاصل لفظ ہے جو مختلف علمی، قانونی اور انتظامی شعبوں میں کثرت سے استعمال ہوتا ہے۔ اس کا بنیادی مطلب ہے قانون، اصول، قاعدہ یا ایسا طریقہ کار جو کسی عمل یا نظام کو منظم کرنے کے لیے وضع کیا گیا ہو۔
عربی زبان میں "ضبط" کے معنی ہیں کسی چیز کو قابو میں رکھنا، درست طریقے سے قائم کرنا اور ترتیب دینا۔ اسی سے "ضابطہ" بنا، جو اس اصول کو ظاہر کرتا ہے جس کی بدولت کسی کام میں نظم و ضبط پیدا کیا جائے۔ اردو میں یہ لفظ ان تمام قواعد یا ہدایات کے لیے بولا جاتا ہے جو کسی ادارے، حکومت یا سماج میں عمل کو منظم رکھنے کے لیے بنائے جائیں۔
مثال کے طور پر:
"تعلیمی ادارے کے ضوابط کے مطابق یونیفارم لازمی ہے۔"
"عدالتی ضابطے قانون کے مطابق بنائے جاتے ہیں۔"
"کسی بھی سوسائٹی کے ضابطے اس کے نظم و ضبط کی پہچان ہوتے ہیں۔"
"ضابطہ" کا استعمال صرف قانونی معاملات تک محدود نہیں بلکہ روزمرہ زندگی میں بھی اصول و قاعدے بیان کرنے کے لیے کیا جاتا ہے۔ مثلاً دفتر کے ضابطے، کھیلوں کے ضابطے، سماجی ضابطے وغیرہ۔ یہ لفظ اس امر کی نشاندہی کرتا ہے کہ کوئی کام بغیر ترتیب اور اصول کے انجام نہیں پاتا بلکہ اس کے لیے ایک طے شدہ طریقہ کار ہونا ضروری ہے۔
اس لفظ کے مترادفات میں قاعدہ، اصول، قانون، طریقہ کار، ہدایت وغیرہ شامل ہیں، جبکہ اس کے متضاد الفاظ میں بے ضابطگی یا لاقانونیت آتے ہیں۔ اردو ادب، آئینی قوانین اور سرکاری زبان میں یہ لفظ باقاعدگی اور اصول پسندی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔
اس طرح "ضابطہ" وہ لفظ ہے جو کسی بھی کام کو منظم کرنے کے لیے طے شدہ اصول یا قانون کی نشاندہی کرتا ہے اور اس کا درست مفہوم ہمیشہ اصول کے طور پر لیا جاتا ہے۔
Discussion
Leave a Comment