Explore the question in detail with explanation, related questions, and community discussions.
اردو زبان میں "خراماں خراماں" ایک خوبصورت اور پراثر ترکیب ہے جو زیادہ تر شاعری، ادبی تحریروں اور نثر میں کسی کی چال ڈھال یا چلنے کے انداز کو بیان کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ اس کا بنیادی مطلب ہے آہستہ آہستہ اور نرمی سے چلنا، سکون اور وقار کے ساتھ قدم اٹھانا۔
یہ لفظ فارسی الاصل ہے اور "خرامیدن" سے ماخوذ ہے جس کے معنی ہیں چلنا یا ٹہلنا۔ جب اس لفظ کو دہرا کر "خراماں خراماں" کہا جاتا ہے تو اس سے ایک خاص نرمی، روانی اور وقار کا تاثر پیدا ہوتا ہے۔ یہ ترکیب عموماً ان مواقع پر استعمال ہوتی ہے جہاں کسی کے چلنے کا انداز خوبصورت، پرکشش اور دھیمی رفتار کا حامل ہو۔
ادبی مثالیں:
"وہ باغ میں خراماں خراماں چلتی ہوئی گلاب کے پاس گئی۔"
"چاندنی رات میں دریا کے کنارے خراماں خراماں چلنے والے قافلے کا منظر دلکش تھا۔"
یہ لفظ اکثر شاعری میں حسن، نزاکت اور پرکیف مناظر بیان کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ صوفیانہ شاعری میں بھی "خراماں خراماں" کا ذکر محبت و سکون کے جذبات سے جڑا ملتا ہے، جیسے معشوق یا محبوب کی جانب رفتہ رفتہ بڑھنے کا منظر۔
"خراماں خراماں" میں نہ تو جلدی یا عجلت کا عنصر ہے اور نہ ہی شرم و جھجک کا۔ یہ صرف ایک پُرسکون، نرم اور آہستہ رفتار کو ظاہر کرتا ہے جو دیکھنے والے کو متاثر کرتا ہے۔ اس کے مقابلے میں تیز رفتار چلنے کو "دوڑنا" یا "تیز قدمی" کہا جاتا ہے، جبکہ شرم یا جھجک سے چلنے کو الگ تراکیب سے ظاہر کیا جاتا ہے۔
اردو ادب میں اس لفظ نے ایک ادبی حسن پیدا کیا ہے اور اکثر رومانوی، تخیلاتی یا منظر کشی کے جملوں میں یہ استعمال ہوتا ہے۔ لغوی اعتبار سے، جب بھی "خراماں خراماں" کے معنی پوچھے جائیں تو درست جواب ہمیشہ آہستہ آہستہ چلنا ہوگا کیونکہ یہی اس ترکیب کا اصل مفہوم ہے۔
Discussion
Leave a Comment