Explore the question in detail with explanation, related questions, and community discussions.
لفظ "جنبش" فارسی زبان سے اردو میں آیا ہے اور اس کا بنیادی مطلب ہے حرکت، ہلچل، یا کسی چیز کا حرکت میں آنا۔ یہ لفظ روزمرہ گفتگو، ادب، سائنس اور صحافت میں عام طور پر استعمال ہوتا ہے تاکہ کسی جسمانی یا غیر جسمانی حرکت یا تبدیلی کو بیان کیا جا سکے۔
لغوی اعتبار سے "جنبش" فعل "جنبیدن" سے نکلا ہے جس کا مطلب ہے "ہلنا یا حرکت کرنا"۔ جب کوئی چیز ساکت حالت سے ہلتی ہے یا کسی جگہ تھوڑی سی حرکت محسوس ہوتی ہے تو کہا جاتا ہے کہ "اس میں جنبش آئی ہے"۔ یہ لفظ چھوٹی اور ہلکی حرکت سے لے کر بڑی تبدیلی یا انقلابی حرکت کے لیے بھی بولا جاتا ہے۔
مثال کے طور پر کہا جاتا ہے: "ہوا کے ہلکے جھونکوں سے درخت کی شاخوں میں جنبش ہوئی۔" اسی طرح، سماجی یا فکری تبدیلی کے تناظر میں کہا جا سکتا ہے: "قوم میں بیداری کی جنبش پیدا ہو رہی ہے۔" دونوں مثالوں میں یہ لفظ ایک تبدیلی یا حرکت کو بیان کرتا ہے۔
اردو ادب میں "جنبش" کا استعمال کیفیت اور احساسات کی تصویر کشی کے لیے بھی ہوتا ہے، جیسے دل میں پیدا ہونے والی ہلچل یا کسی جذبے کی بیداری کو ظاہر کرنے کے لیے۔ یہ لفظ زندگی میں حرکت، ارتقاء اور بیداری کی علامت سمجھا جاتا ہے۔
"جنبش" کے مترادفات میں حرکت، ہلچل، لرزش، ارتعاش، جنبیدن شامل ہیں، جبکہ اس کا متضاد لفظ سکون، جمود، ٹھہراؤ ہے۔ یہ لفظ جملوں کو زیادہ جاندار اور بامعنی بناتا ہے، خاص طور پر جب کسی کیفیت میں حرکت یا تغیر کو بیان کرنا مقصود ہو۔
یوں سوال "لفظ جنبش کا مترادف کیا ہے؟" کا درست جواب "حرکت" ہے کیونکہ یہ دونوں الفاظ ایک ہی حالت یعنی کسی جسمانی یا معنوی حرکت کرنے کے عمل کو بیان کرتے ہیں۔
Discussion
Leave a Comment