Explore the question in detail with explanation, related questions, and community discussions.
اردو زبان میں "ڈانٹ ڈپٹ" ایک مرکب لفظ ہے جو عام طور پر کسی کو ملامت کرنے، سختی سے سمجھانے یا کسی غلطی پر ناراضی ظاہر کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ یہ لفظ روزمرہ گفتگو میں بکثرت بولا جاتا ہے اور اس کا استعمال تربیت، نصیحت یا غصے کے اظہار کے موقع پر کیا جاتا ہے۔
لغوی اعتبار سے "ڈانٹ ڈپٹ" دو الفاظ کا مجموعہ ہے: ڈانٹ اور ڈپٹ۔ "ڈانٹ" کا مطلب ہے کسی کو سخت الفاظ میں سمجھانا یا ناراضی سے بات کرنا، جبکہ "ڈپٹ" کا مطلب ہے کسی کو جھڑکنا یا ملامت کرنا۔ دونوں الفاظ مل کر ایک ایسے رویے کی نشاندہی کرتے ہیں جس میں کسی کو اس کی غلطی یا بدتمیزی پر سرزنش کی جائے۔
یہ لفظ بچوں کی تربیت، ماتحت ملازمین کی رہنمائی یا کسی نافرمانی پر ناراضگی ظاہر کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر کہا جاتا ہے: "استاد نے دیر سے آنے والے طلبہ کو سخت ڈانٹ ڈپٹ کی۔" اس جملے میں ڈانٹ ڈپٹ کا مطلب طلبہ کو ان کی غلطی پر ملامت کرنا ہے۔
"ڈانٹ ڈپٹ" کے مترادفات میں ملامت، سرزنش، جھڑکی، ڈانٹ پھٹکار، تنبیہ شامل ہیں۔ اس کے متضاد الفاظ میں حوصلہ افزائی، تعریف، معافی، نرمی آتے ہیں۔
اگرچہ لفظ "ڈانٹ ڈپٹ" عام طور پر منفی جذبات کے ساتھ جڑا ہوا ہے، لیکن بعض اوقات یہ کسی کی اصلاح کے لیے مثبت مقصد کے تحت بھی کی جاتی ہے تاکہ وہ اپنی غلطی کا احساس کرے اور آئندہ محتاط رہے۔
اردو ادب، کہانیوں اور مکالموں میں اس لفظ کا استعمال کسی کردار کے غصے، سنجیدگی یا اصلاحی رویے کو ظاہر کرنے کے لیے ہوتا ہے۔ یہ لفظ والدین، اساتذہ اور بڑوں کے نصیحت آمیز انداز سے بھی منسلک ہے۔
یوں "ڈانٹ ڈپٹ" کا سب سے درست اور قریب ترین معنی ملامت ہے، کیونکہ یہ لفظ کسی کو ڈانٹنے اور اس کی غلطی پر ناراضی کا اظہار کرنے کے عمل کو بیان کرتا ہے۔
Discussion
Leave a Comment