Explore the question in detail with explanation, related questions, and community discussions.
لفظ "عَلَم" عربی زبان سے ماخوذ ہے اور اردو میں یہ لفظ عموماً پرچم یا جھنڈا کے معنوں میں استعمال ہوتا ہے۔ اس کا بنیادی مطلب ہے کوئی ایسی علامت یا نشان جو کسی گروہ، قوم یا جماعت کی پہچان ظاہر کرے۔
"عَلَم" کا مطلب ہے پرچم، جھنڈا یا نشان جو پہچان یا علامت کے طور پر بلند کیا جائے۔
عربی میں اس کا مادہ "ع ل م" ہے، جو علم اور پہچان کے مفہوم سے تعلق رکھتا ہے۔
جھنڈے کے طور پر:
"میدانِ جنگ میں ہر لشکر کا اپنا عَلَم ہوتا تھا۔"
"عَلَم بلند رکھنا بہادری اور فتح کی علامت سمجھا جاتا ہے۔"
علامت کے طور پر:
"اسلام کا عَلَم پوری دنیا میں سربلند ہے۔"
تعلیم: اگرچہ یہ بھی "علم" سے ملتا جلتا ہے، لیکن یہاں "عَلَم" کا مطلب جھنڈا ہے، تعلیم نہیں۔
رنجیدہ: اس کا مطلب ہے غمگین یا اداس ہونا، جو "عَلَم" سے متعلق نہیں۔
ان میں سے کوئی نہیں: چونکہ "جھنڈا" درست مترادف ہے، یہ آپشن غلط ہے۔
اردو ادب اور شاعری میں "عَلَم" کا استعمال عموماً بہادری، سربلندی، قیادت اور کامیابی کی علامت کے طور پر کیا جاتا ہے۔ پرانے زمانے میں فوجیں اپنے اپنے جھنڈے بلند رکھتی تھیں تاکہ میدانِ جنگ میں ان کی پہچان ہو سکے۔ آج بھی مختلف ممالک کے پرچم کو "عَلَم" کہا جاتا ہے اور یہ ان کی شناخت اور وقار کی علامت مانا جاتا ہے۔
یہ لفظ مذہبی اور روحانی سیاق میں بھی استعمال ہوتا ہے، مثلاً مجالسِ عزا میں "عَلَم" امام حسینؓ اور کربلا کے دیگر شہداء کی یاد میں اٹھایا جاتا ہے۔
Discussion
Leave a Comment