Explore the question in detail with explanation, related questions, and community discussions.
لفظ "عَجَمی" عربی زبان سے اردو میں آیا ہے اور اس کا بنیادی تعلق ایسے شخص یا قوم سے ہے جو عربی زبان نہ جانتی ہو یا جس کی زبان میں فصاحت و بلاغت کم ہو۔ لغوی اعتبار سے اس لفظ کا ایک معنی گونگا بھی کیا جاتا ہے، کیونکہ "عجم" کا مطلب ہے خاموشی یا ایسا شخص جو صحیح طور پر بات نہ کر سکے یا عربی زبان نہ بول سکے۔
عجم: عربی میں اس کا مطلب ہے غیر عرب یا ایسا شخص جس کی زبان عربی فصاحت سے خالی ہو۔
عجمی: "عجم" سے منسوب صفت، یعنی غیر عرب یا کم گو / گونگا۔
قدیم عربی لغات میں "عجمی" کے ایک معنی گونگا یا صحیح طرح بات نہ کر سکنے والا بیان کیے گئے ہیں۔
"عربوں کے نزدیک غیر عرب اقوام کو عجم یا عجمی کہا جاتا تھا۔"
"لغوی طور پر عجمی کے معنی گونگا یا بے زبان بھی کیے جاتے ہیں۔"
"فصاحت و بلاغت سے خالی کلام کو بھی کبھی عجمی کہا جاتا ہے۔"
بہرہ: اس کا مطلب ہے سننے کی صلاحیت سے محروم ہونا، جو عجمی کے مفہوم سے مختلف ہے۔
لنگڑا: یہ لنگڑاہٹ یا ٹانگ سے معذوری کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
نابینا: یہ بینائی سے محروم شخص کے لیے بولا جاتا ہے۔
ان میں سے کوئی بھی "عجمی" کے اصل لغوی معنی سے مطابقت نہیں رکھتا۔
قدیم عرب معاشرے میں "عجم" کا لفظ غیر عرب اقوام کے لیے عام تھا، بعد میں اس کا استعمال فارسی اور دیگر غیر عربی بولنے والے لوگوں کے لیے بھی ہونے لگا۔ لیکن لغت میں اس کا ایک معنی گونگا یا ایسا شخص جو صحیح طور پر زبان ادا نہ کر سکے بھی درج ہے۔ اردو میں یہ لفظ زیادہ تر غیر عربی النسل یا غیر فصیح زبان رکھنے والے افراد کے لیے بولا جاتا ہے۔
Discussion
Leave a Comment