info@jobexams.pk

MCQ Detailed View

Explore the question in detail with explanation, related questions, and community discussions.

1 URDU VOCABULARY MCQS

لفظ عبد کا مطلب ہے بندہ، تو ابد کا معنی کیا ہیں؟

  • آغاز
  • دوام
  • املاک
  • ان میں سے کوئی نہیں
Correct Answer: B. دوام

Detailed Explanation

اردو زبان میں بہت سے الفاظ عربی اور فارسی سے ماخوذ ہیں جن کے تلفظ اور معنی میں معمولی فرق سے مفہوم بدل جاتا ہے۔ لفظ "عبد" اور "ابد" اسی زمرے میں آتے ہیں۔ "عبد" کا مطلب ہے بندہ یا غلام، جو اللہ تعالیٰ کا بندہ ہونے کے لیے استعمال ہوتا ہے، جیسے عبداللہ، عبدالرزاق وغیرہ۔ یہ انسانی حیثیت میں عاجزی اور بندگی کو ظاہر کرتا ہے۔


اس کے برعکس لفظ "ابد" عربی الاصل ہے اور اس کا معنی ہے ہمیشگی، دوام، ہمیشہ رہنے والی حالت یا لافانیت۔ ابد اس تصور کو ظاہر کرتا ہے کہ کوئی شے یا کیفیت ہمیشہ باقی رہے، اس کا خاتمہ نہ ہو۔ یہ لفظ عام طور پر وقت کی لامحدودیت یا ازلی پن کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر کہا جاتا ہے: "یہ دوستی ہمیشہ کے لیے قائم رہے گی، ابد تک۔" اسی طرح مذہبی اور ادبی تحریروں میں جنت کی نعمتوں کو "ابد الآباد" یعنی ہمیشہ ہمیشہ کے لیے کہا جاتا ہے۔


لغوی اعتبار سے "ابد" اور "ازل" ایک دوسرے کے متضاد ہیں۔ "ازل" کا مطلب ہے آغاز یا ابتدا، جبکہ "ابد" کا مطلب ہے انجام کے بعد بھی نہ ختم ہونے والی کیفیت یا لامحدود وقت۔ اسی لیے اسلامی متون میں اکثر "ازل سے ابد تک" کا جملہ استعمال کیا جاتا ہے، جو ہمیشہ کے لیے جاری رہنے والے تسلسل کو ظاہر کرتا ہے۔


اردو ادب اور شاعری میں لفظ "ابد" کو دیرپا جذبات، اٹل محبت، اور لافانی وجود کے بیان میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے مترادفات میں "ہمیشگی، لافانیت، دوام، ہمیشہ" وغیرہ شامل ہیں۔ متضاد الفاظ میں "فنا، اختتام، خاتمہ" آتے ہیں۔


زبان سیکھنے والوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ "عبد" اور "ابد" جیسے قریب اللفظ لیکن مختلف معنی رکھنے والے الفاظ کی پہچان رکھیں تاکہ معنی میں غلطی نہ ہو۔ "ابد" ایک ایسا لفظ ہے جو وقت کی لامحدودیت اور نہ ختم ہونے والے تسلسل کو بیان کرتا ہے، اس لیے اس کا درست مطلب دوام یا ہمیشہ رہنے والی حالت ہے۔

Discussion

Thank you for your comment! Our admin will review it soon.
No comments yet. Be the first to comment!

Leave a Comment