اردو گرامر میں اسم فاعل ایسے اسم کو کہتے ہیں جو کسی کام یا فعل کو کرنے والے شخص یا چیز کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ یہ فعل سے بنایا جاتا ہے اور اس شخص کو ظاہر کرتا ہے جو... Read More
اردو گرامر میں اسم فاعل ایسے اسم کو کہتے ہیں جو کسی کام یا فعل کو کرنے والے شخص یا چیز کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ یہ فعل سے بنایا جاتا ہے اور اس شخص کو ظاہر کرتا ہے جو کوئی عمل انجام دے رہا ہو۔ مثال کے طور پر "لکھنا" فعل سے "لکھنے والا" یا "لکھاری" اسم فاعل بنتا ہے، جبکہ "پڑھنا" سے "قاری" یعنی پڑھنے والا اسم فاعل ہے۔
لفظ "زیارت" عربی زبان سے ماخوذ ہے، جس کا مطلب ہے کسی مقدس یا محترم مقام، بزرگ یا قابلِ احترام شخصیت کی ملاقات یا دیدار کے لیے جانا۔ اس کا فعل "زار" (یعنی کسی جگہ کی حاضری دینا یا ملاقات کرنا) سے نکلتا ہے۔ اس فعل سے اسم فاعل "زائر" بنایا جاتا ہے، جس کا مطلب ہے "زیارت کرنے والا شخص"۔
مثال کے طور پر:
"کربلا جانے والے زائرین کی بڑی تعداد اکھٹی ہوئی۔"
"مسجد نبوی کے زائرین کی سہولت کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے۔"
ان جملوں میں "زائر" وہ شخص ہے جو زیارت کے لیے گیا ہو۔
دیے گئے آپشنز میں:
"ضائر" ایک غلط اور غیر موجود لفظ ہے۔
"زیارات" "زیارت" کی جمع ہے اور یہ کسی عمل کرنے والے شخص کو ظاہر نہیں کرتا۔
"زائر" درست اسم فاعل ہے کیونکہ یہ "زیارت کرنے والے" کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
"ان میں سے کوئی نہیں" درست نہیں کیونکہ صحیح جواب موجود ہے۔
Discussion
Leave a Comment