لفظ "مکتوب الیہ" عربی زبان سے ماخوذ ہے۔ یہ دو الفاظ پر مشتمل ہے: "مکتوب" اور "الیہ"۔
"مکتوب" کا مطلب ہے جو لکھا گیا ہو یا لکھا ہوا مضمون یا خط۔
"الیہ" کا مطلب ہے جس کی طرف لکھا گیا ہو یا...
Read More
لفظ "مکتوب الیہ" عربی زبان سے ماخوذ ہے۔ یہ دو الفاظ پر مشتمل ہے: "مکتوب" اور "الیہ"۔
"مکتوب" کا مطلب ہے جو لکھا گیا ہو یا لکھا ہوا مضمون یا خط۔
"الیہ" کا مطلب ہے جس کی طرف لکھا گیا ہو یا جسے لکھا جائے۔
لہٰذا "مکتوب الیہ" سے مراد وہ شخص یا فرد ہے جس کو خط لکھا گیا ہو یا جس کے نام خط بھیجا جائے۔
اردو زبان میں خط و کتابت کے سلسلے میں دو بنیادی اصطلاحات استعمال ہوتی ہیں:
1️⃣ مکتوب نگار: وہ شخص جو خط لکھتا ہے۔
2️⃣ مکتوب الیہ: وہ شخص جس کو خط لکھا جاتا ہے۔
مثلاً اگر احمد نے زید کو خط لکھا تو:
احمد مکتوب نگار ہے۔
زید مکتوب الیہ ہے۔
یہ اصطلاحات رسمی خط نویسی (Formal Correspondence) میں بہت اہم سمجھی جاتی ہیں۔ اردو ادب اور خاص طور پر خطوط نگاری (Letter Writing) کے اصولوں میں مکتوب نگار اور مکتوب الیہ کے تعلق کو ادب، احترام، اور مناسبت کے ساتھ بیان کیا جاتا ہے۔
اردو کے معروف خط نگاروں جیسے مرزا غالب، سید احمد خان اور ابوالکلام آزاد کے خطوط میں مکتوب الیہ کی حیثیت بہت اہم ہے، کیونکہ اکثر ان کے خطوط مخصوص افراد کے نام لکھے گئے جن کے ساتھ ذاتی یا ادبی رشتہ موجود تھا۔
مختصر یہ کہ مکتوب الیہ وہ ہوتا ہے جس کے نام یا جس کے لیے کوئی شخص خط لکھتا ہے۔ یہ لفظ نہ صرف لغوی بلکہ ادبی و رسمی لحاظ سے بھی اردو گرامر کا اہم حصہ ہے۔
✅ درست جواب: وہ شخص جس کو خط لکھا جائے (Option 3)
Discussion
Leave a Comment