فعل کی اقسام بالحاظِ معنی کتنی ہیں؟

اردو زبان میں فعل (Verb) وہ لفظ ہے جو کسی کام، حرکت یا حالت کے ظاہر کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ مثلاً "لکھنا"، "پڑھنا"، "سونا"، "جانا"، "ہونا" وغیرہ۔ فعل جملے میں سب سے اہم حصہ سمجھا جاتا ہے کیونکہ... Read More

1 URDU GRAMMAR MCQS

فعل کی اقسام بالحاظِ معنی کتنی ہیں؟

  • دو
  • تین
  • چار
  • پانچ
Correct Answer: B. تین

Detailed Explanation

اردو زبان میں فعل (Verb) وہ لفظ ہے جو کسی کام، حرکت یا حالت کے ظاہر کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ مثلاً "لکھنا"، "پڑھنا"، "سونا"، "جانا"، "ہونا" وغیرہ۔ فعل جملے میں سب سے اہم حصہ سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ جملے کے معنی اور مفہوم کو مکمل کرتا ہے۔


فعل کی کئی اقسام ہوتی ہیں، لیکن اگر ہم بالحاظِ معنی یعنی معنی کے اعتبار سے تقسیم کریں تو اردو میں فعل کی تین اقسام مانی جاتی ہیں:


1️⃣ فعلِ معلوم:
وہ فعل جس سے یہ ظاہر ہو کہ کام کرنے والا معلوم ہے، یعنی فاعل واضح طور پر سامنے ہے۔
مثال: احمد کتاب پڑھتا ہے۔ (یہاں احمد فاعل ہے، جو کام کر رہا ہے۔)


2️⃣ فعلِ مجہول:
وہ فعل جس میں کام تو ظاہر ہو لیکن کرنے والا معلوم نہ ہو۔
مثال: کتاب پڑھی گئی۔ (یہاں فاعل ظاہر نہیں، صرف عمل ظاہر ہے۔)


3️⃣ فعلِ لازم و متعدی (بالترتیب):
اگرچہ یہ تقسیم ساختیاتی لحاظ سے بھی دیکھی جاتی ہے، لیکن معنی کے لحاظ سے بھی اثر رکھتی ہے۔




  • فعل لازم وہ ہے جو اپنے معنی میں مکمل ہو جاتا ہے اور مفعول کی ضرورت نہیں ہوتی۔
    مثلاً: وہ سو گیا۔




  • فعل متعدی وہ ہے جو اپنے معنی کی تکمیل کے لیے مفعول چاہتا ہے۔
    مثلاً: احمد کتاب پڑھتا ہے۔ (یہاں "کتاب" مفعول ہے۔)




یہ تینوں اقسام فعل کے معنی اور جملے کے مفہوم کو واضح کرنے میں مدد دیتی ہیں۔
اردو گرامر میں ان کی درست پہچان نہ صرف تحریر بلکہ تقریر کی فصاحت کے لیے بھی ضروری ہے

Discussion

Thank you for your comment! Our admin will review it soon.
No comments yet. Be the first to comment!

Leave a Comment