Explore the question in detail with explanation, related questions, and community discussions.
اردو گرامر میں جملوں کو مختلف اقسام میں تقسیم کیا جاتا ہے، جیسے خبریہ جملہ، استفہامیہ جملہ، امریہ جملہ، اور استعجابیہ جملہ۔ ہر جملے کی اپنی ساخت، لہجہ اور مقصد ہوتا ہے۔ استعجابیہ جملہ وہ ہوتا ہے جس میں کسی چیز پر حیرت، تعجب یا شدید جذباتی ردِعمل ظاہر کیا جائے۔ ایسے جملے عام طور پر تعجبیہ الفاظ یا علامتِ تعجب (!) کے ساتھ استعمال ہوتے ہیں۔
استعجابیہ جملے کا بنیادی مقصد کسی منظر، خبر، یا کیفیت پر حیرت یا خوشی کا اظہار کرنا ہوتا ہے۔ اردو زبان میں یہ جملے عام گفتگو اور تحریر دونوں میں استعمال ہوتے ہیں تاکہ بات کو زیادہ پراثر بنایا جا سکے۔ مثال کے طور پر:
واہ! کتنا حسین نظارہ ہے۔
سبحان اللہ! کیا خوبصورت آواز ہے۔
ہائے! کتنا نقصان ہو گیا۔
یہ جملے محض معلومات دینے یا سوال کرنے کے لیے نہیں بلکہ جذباتی کیفیت اجاگر کرنے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ ان میں اکثر "واہ، سبحان اللہ، ہائے، اوہ" جیسے الفاظ پائے جاتے ہیں اور جملے کے آخر میں علامتِ تعجب (!) لگائی جاتی ہے جو استعجابیہ جملے کی پہچان ہے۔
دئیے گئے آپشنز میں:
"کیا تم جا رہے ہو؟" ایک استفہامیہ جملہ ہے کیونکہ اس میں سوال کیا گیا ہے۔
"وہ گھر گیا۔" ایک خبریہ جملہ ہے کیونکہ یہ صرف اطلاع فراہم کرتا ہے۔
"تم کہاں ہو؟" بھی استفہامیہ جملہ ہے کیونکہ یہ سوالیہ انداز رکھتا ہے۔
"واہ! کتنا خوبصورت موسم ہے" ایک استعجابیہ جملہ ہے کیونکہ اس میں تعجب اور خوشی کا اظہار موجود ہے اور آخر میں علامتِ تعجب (!) استعمال ہوئی ہے۔
اسی لیے اردو گرامر کے اصولوں کے مطابق استعجابیہ جملے کی نشانی والا درست جملہ ہے: واہ! کتنا خوبصورت موسم ہے۔
Discussion
Leave a Comment