Explore the question in detail with explanation, related questions, and community discussions.
اردو ادب کی ترقی میں تنقید نگاری نے بنیادی کردار ادا کیا ہے کیونکہ تنقید ادب کی قدر پیمائی اور فنی کسوٹی طے کرنے کا نام ہے۔ اردو ادب میں تنقید کو ایک باقاعدہ علمی فن کی حیثیت دینے والے پہلے نقاد مولانا الطاف حسین حالی تھے۔ وہ نہ صرف اردو کے ممتاز شاعر اور سوانح نگار تھے بلکہ اردو تنقید کے باقاعدہ بانی مانے جاتے ہیں۔
مولانا حالی (1837–1914) کا تعلق پانی پت، ہندوستان سے تھا۔ انہوں نے اردو شاعری کو محض جذباتی اظہار سے نکال کر اصلاحی اور اخلاقی بنیادوں پر استوار کیا۔ ان کی تصنیف "مقدمہ شعر و شاعری" اردو تنقید کی اولین اور اہم ترین کتاب ہے جس میں انہوں نے شعر و ادب کے اصول، مقاصد، اور سماجی ذمہ داری پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ اس مقدمے نے اردو شاعری کے معیارات کو نئے خطوط پر استوار کیا اور تخلیقی ادب میں مقصدیت کا رجحان پیدا کیا۔
حالی کی تنقید کا مقصد ادب کو سماج کی اصلاح کا ذریعہ بنانا تھا۔ انہوں نے فارسی طرز کی مبالغہ آرائی اور غیر حقیقی مضامین کی مخالفت کی اور حقیقت پسندی، سادگی، اخلاقی تعلیم اور فطری حسن کو ادب کا معیار قرار دیا۔ اس نقطۂ نظر نے اردو شاعری کو ایک نئی سمت عطا کی اور بعد کے نقادوں اور شاعروں پر گہرا اثر ڈالا۔
مولانا حالی کے بعد اردو ادب میں تنقید نگاری ایک مستقل میدان بن گئی۔ شبلی نعمانی، محمد حسین آزاد، فراق گورکھپوری اور دیگر نقادوں نے اس روایت کو آگے بڑھایا، مگر تنقید کی بنیاد رکھنے کا سہرا ہمیشہ حالی کے سر رہا۔ اسی لیے انہیں بجا طور پر اردو ادب کا پہلا باقاعدہ تنقید نگار کہا جاتا ہے۔
Discussion
Leave a Comment