info@jobexams.pk

MCQ Detailed View

Explore the question in detail with explanation, related questions, and community discussions.

1 URDU ADAB MCQS

ردیف کا لفظی معنی کیا ہے؟

  • تکرار
  • گھڑ سوار کے پیچھے بیٹھا ہوا شخص
  • وزن اور بحر
  • ان میں سے کوئی نہیں
Correct Answer: B. گھڑ سوار کے پیچھے بیٹھا ہوا شخص

Detailed Explanation

اردو شاعری میں "ردیف" ایک اہم فنی اصطلاح ہے جو غزل، نظم اور دیگر شعری اصناف میں استعمال ہوتی ہے۔ یہ لفظ عربی الاصل ہے اور اس کا بنیادی اور لفظی معنی ہے "گھڑ سوار کے پیچھے بیٹھا ہوا شخص"۔ قدیم عربی زبان میں "ردیف" کا مطلب "پیچھے بیٹھنے والا" یا "ساتھ چلنے والا" تھا۔ بعد میں اس لفظ کو شاعری میں ایک مخصوص معنوی دائرہ دیا گیا، جس کے تحت ہر شعر کے آخر میں ایک ہی لفظ یا الفاظ کی تکرار کو ردیف کہا جانے لگا۔


شاعری کے فنی اصولوں کے مطابق، جب شاعر غزل کے ہر شعر کے دوسرے مصرعے کے آخر میں ایک ہی لفظ یا جملہ بار بار استعمال کرے تو اسے "ردیف" کہا جاتا ہے۔ یہ تکرار محض اتفاقی نہیں ہوتی بلکہ ردیف اور قافیہ مل کر غزل کے آہنگ، حسن اور موسیقیت کو بڑھاتے ہیں۔ اردو کے مشہور شعرا جیسے میر تقی میر، مرزا غالب، اقبال، فانی بدایونی، فیض احمد فیض وغیرہ نے اپنی غزلوں میں ردیف کا مؤثر استعمال کیا ہے، جس سے ان کے کلام میں گہرائی اور روانی پیدا ہوئی۔


لفظی معنوں سے لے کر فنی معنوں تک "ردیف" کا سفر اردو ادب میں زبان کے ارتقاء اور فنونِ لطیفہ کی ترقی کی ایک مثال ہے۔ ردیف شاعری کو موسیقیت اور یکسانیت فراہم کرتی ہے، جس سے اشعار یادگار اور قاری کے ذہن میں رچ بس جاتے ہیں۔ اس کی وجہ سے غزل کا ہر شعر مرکزی خیال سے جڑا رہتا ہے اور سامع پر ایک خوبصورت اثر چھوڑتا ہے۔


ردیف کا یہ تصور نہ صرف اردو بلکہ فارسی شاعری سے بھی ماخوذ ہے، جہاں اس کا استعمال شاعری کی دلکشی بڑھانے کے لیے صدیوں سے رائج ہے۔ اس طرح ردیف کے لغوی اور فنی دونوں پہلو اردو ادب کی فکری و جمالیاتی روایت میں ایک منفرد حیثیت رکھتے ہیں۔

Discussion

Thank you for your comment! Our admin will review it soon.
No comments yet. Be the first to comment!

Leave a Comment