Explore the question in detail with explanation, related questions, and community discussions.
اردو ادب میں کہانی سنانے کی مختلف اصناف موجود ہیں جن میں ناول، افسانہ، ڈرامہ، خاکہ، آپ بیتی اور دیگر بیانیہ شکلیں شامل ہیں۔ ان سب کی اپنی ساخت، طوالت اور موضوعاتی دائرہ کار ہوتا ہے۔ ان میں سے افسانہ ایک مختصر مگر مؤثر صنف ہے جو بیسویں صدی کے آغاز میں اردو ادب میں نمایاں ہوئی اور آج بھی ادب کی ایک اہم صنف کے طور پر مقبول ہے۔
افسانہ ایک مختصر کہانی ہے جو انسانی زندگی کے کسی ایک پہلو، کسی خاص واقعے یا کسی مخصوص سماجی، سیاسی یا معاشی مسئلے کو محدود الفاظ میں پیش کرتی ہے۔ افسانے کا مقصد مکمل داستان سنانا نہیں بلکہ زندگی یا سماج کی ایک جھلک پیش کرنا ہوتا ہے تاکہ قاری پر گہرا اثر ڈالا جا سکے۔ افسانہ حقیقت نگاری، علامت نگاری اور جدید رجحانات کا امتزاج ہو سکتا ہے۔
اس صنف کے بڑے موجدوں میں منٹو، پریم چند، کرشن چندر، عصمت چغتائی، راجندر سنگھ بیدی وغیرہ کے نام شامل ہیں، جنہوں نے معاشرتی مسائل، انسانی نفسیات، سیاسی حالات اور معاشی ناانصافیوں کو مختصر افسانوی بیانیے میں پیش کیا۔ افسانہ قاری کے سامنے زندگی کی ایک "جھلک" لاتا ہے، جو گہرے جذبات اور سوچ کو جنم دیتی ہے۔
افسانہ اور ناول میں بنیادی فرق طوالت اور کینوس کی وسعت ہے۔ ناول میں کئی کردار، متعدد واقعات اور وسیع پلاٹ ہوتا ہے، جبکہ افسانہ میں ایک ہی واقعہ یا کردار کے گرد کہانی گھومتی ہے اور محدود وقت و مکان میں مکمل ہوجاتی ہے۔
افسانہ اردو ادب میں اس لیے اہم ہے کہ یہ مختصر مگر اثر انگیز انداز میں قاری کو زندگی کی حقیقتوں، معاشرتی سچائیوں اور انسانی جذبات سے روشناس کراتا ہے۔ اس صنف کو دنیا بھر میں Short Story کے نام سے پہچانا جاتا ہے اور اسے جدید ادب کی تیز رفتار زندگی کی عکاسی کے لیے سب سے موزوں شکل سمجھا جاتا ہے۔
Discussion
Leave a Comment