Explore the question in detail with explanation, related questions, and community discussions.
مولانا جلال الدین رومی دنیا کے سب سے بڑے صوفی شعراء اور مفکرین میں سے ایک ہیں جنہیں صرف اسلامی دنیا ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں روحانی دانش کا ایک روشن مینار سمجھا جاتا ہے۔ ان کی پیدائش 1207ء میں بلخ (موجودہ افغانستان) میں ہوئی لیکن ان کی شہرت، تعلیمات اور تصنیفات نے سرحدوں کو پار کر کے ایک عالمی ورثہ کی حیثیت اختیار کر لی۔ رومی کی شاعری، بالخصوص ان کی تصنیف مثنوی معنوی، تصوف اور عشقِ الٰہی کی علامت ہے۔
رومی کی زندگی کا بیشتر حصہ موجودہ ترکی کے شہر قونیہ (Konya) میں گزرا۔ یہاں انہوں نے تعلیم دی، شاگردوں کی تربیت کی اور صوفی سلسلے "مولویہ" (Mevlevi Order) کی بنیاد رکھی۔ قونیہ اس وقت سلجوقی سلطنت کا اہم مرکز تھا اور علمی و روحانی سرگرمیوں کا گڑھ سمجھا جاتا تھا۔
مولانا رومی کا مزار قونیہ میں ایک عظیم الشان مقبرے کی صورت میں موجود ہے جسے مزار رومی یا مزار مولانا کہا جاتا ہے۔ یہ مقام دنیا بھر سے آنے والے لاکھوں زائرین، صوفیاء اور محققین کے لیے روحانی مرکز کی حیثیت رکھتا ہے۔ ہر سال شبس عروس (Rumi's Wedding Night) کے نام سے ایک خصوصی تقریب منعقد ہوتی ہے جس میں رومی کے وصال کو "عشق حقیقی سے وصال" کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔
قونیہ کا شہر ترکی میں نہ صرف اپنی تاریخی حیثیت کی وجہ سے مشہور ہے بلکہ رومی کی تعلیمات اور مولویہ سلسلے کی درویشی روایات کی بدولت عالمی صوفی ورثے کا مرکز مانا جاتا ہے۔ ان کا مزار آج بھی امن، محبت اور بین المذاہب رواداری کی علامت ہے، جو دنیا بھر کے انسانوں کو روحانیت، برداشت اور عشق الٰہی کی راہ دکھاتا ہے۔
Discussion
Leave a Comment