Explore the question in detail with explanation, related questions, and community discussions.
اردو ادب میں مختصر کہانیوں کی روایت کو جلا بخشنے والے چند بڑے ناموں میں غلام عباس ایک نمایاں مقام رکھتے ہیں۔ ان کی تحریروں نے اردو افسانے کی بنیادوں کو مضبوط کیا اور معاشرتی حقیقت نگاری کو ایک نیا رخ دیا۔ ان کی مشہور کہانیوں میں "اوور کوٹ" ایک شاہکار تصور کی جاتی ہے، جو اردو ادب کے ابتدائی افسانوی دور کی اہم تخلیق مانی جاتی ہے۔
"اوور کوٹ" ایک سادہ لیکن گہرے سماجی پیغام پر مبنی کہانی ہے، جو طبقاتی فرق، معاشرتی بے حسی، غربت اور امارت کے تضادات کو بے نقاب کرتی ہے۔ غلام عباس نے کہانی میں ایک ایسے غریب انسان کی حالتِ زار کو پیش کیا ہے جس کی ایک پرانی اوور کوٹ ہی اس کی عزت اور سماجی پہچان کی علامت بن جاتی ہے۔ اس کہانی کے ذریعے مصنف نے سماجی ناانصافیوں اور اس وقت کے طبقاتی نظام پر طنز کیا۔
غلام عباس کا شمار ان افسانہ نگاروں میں ہوتا ہے جنہوں نے اردو مختصر کہانی کو حقیقت کے قریب تر کیا۔ ان کے اندازِ بیان میں سادگی، فطری مکالمہ اور گہرا مشاہدہ پایا جاتا ہے۔ "اوور کوٹ" میں انہوں نے معاشرتی نفسیات اور انسان کی مجبوریوں کو نہایت مؤثر انداز میں بیان کیا، جو قاری کو سوچنے پر مجبور کر دیتا ہے۔
یہ کہانی آج بھی اردو ادب کے نصاب اور مختلف مسابقتی امتحانات جیسے PPSC، FPSC، NTS اور CSS کے سلیبس کا حصہ ہے۔ ادبی ماہرین کے مطابق غلام عباس کی کہانیوں نے اردو افسانے کو محض تفریح سے نکال کر معاشرتی مسائل کی عکاسی کرنے والی ایک سنجیدہ صنف بنا دیا۔ "اوور کوٹ" اسی حقیقت پسندی کا بہترین نمونہ ہے جسے آج بھی اردو ادب کا کلاسک کہا جاتا ہے۔
Discussion
Leave a Comment