Explore the question in detail with explanation, related questions, and community discussions.
اردو ادب میں رسائل و جرائد کی اشاعت نے ادب کی ترویج اور فکری بیداری میں بنیادی کردار ادا کیا۔ انہی میں سے ایک تاریخی ادبی جریدہ "ماہنامہ مخزن" تھا، جسے اردو کے ممتاز ادیب اور صحافی شیخ عبدالقادر (1874–1950) نے لاہور سے شروع کیا۔ "مخزن" کا پہلا شمارہ 1901ء میں شائع ہوا اور یہ جلد ہی اردو دنیا کے بڑے ادبی رسائل میں شمار ہونے لگا۔
شیخ عبدالقادر نہ صرف ایک کامیاب مدیر تھے بلکہ اردو زبان و ادب کی ترویج کے لیے ان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ "مخزن" نے کئی نامور شعرا اور افسانہ نگاروں کو پلیٹ فارم فراہم کیا جن میں علامہ محمد اقبال، پطرس بخاری، عبدالمجید سالک، اور چودھری ذوالفقار علی جیسے بڑے نام شامل ہیں۔ اقبال کی ابتدائی شاعری اور ان کی مشہور نظم "ہمالہ" پہلی بار اسی رسالے میں شائع ہوئی، جو اردو ادب کی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوئی۔
"مخزن" کا مقصد صرف ادبی تحریریں شائع کرنا نہیں تھا بلکہ اس کے ذریعے برصغیر کے مسلمانوں میں فکری اور تعلیمی بیداری پیدا کرنا تھا۔ اس رسالے نے سیاسی، سماجی، اور ادبی موضوعات پر معیاری مضامین پیش کیے اور اردو صحافت کو ایک نیا رخ دیا۔ اس کے ذریعے نئی ادبی تحریکوں کو فروغ ملا، خصوصاً جدید اردو شاعری اور نثر کی سمت متعین ہوئی۔
شیخ عبدالقادر کو اردو صحافت کا معمار اور "سرسید ثانی" بھی کہا جاتا ہے، کیونکہ ان کی کاوشوں نے اردو زبان کی بیداری اور علمی ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا۔ ماہنامہ "مخزن" اردو صحافت اور ادب کی تاریخ میں ایک سنہری باب ہے جو آج بھی یاد کیا جاتا ہے اور اس کے اثرات بعد کے ادبی رسائل میں واضح نظر آتے ہیں۔
Discussion
Leave a Comment