Explore the question in detail with explanation, related questions, and community discussions.
اردو زبان میں ضرب الامثال (Proverbs) ایسی مختصر اور معنی خیز کہاوتیں ہیں جو صدیوں کے تجربے، مشاہدے اور حکمت کا نچوڑ سمجھی جاتی ہیں۔ یہ محاوروں کی طرح روزمرہ گفتگو میں استعمال ہوتی ہیں اور کسی خاص موقع یا کیفیت کو مؤثر انداز میں بیان کرنے کے لیے کہی جاتی ہیں۔
دی گئی آپشنز میں درست ضرب المثل ہے: "بڑے میاں سو بڑے میاں چھوٹے میاں سبحان اللہ"۔ اس کہاوت کا مطلب ہے کہ بڑے صاحب کی اہمیت اپنی جگہ مسلم ہے، لیکن اگر چھوٹے صاحب بھی کوئی بڑائی یا خوبی دکھا دیں تو کمال ہو جاتا ہے۔ یہ جملہ کسی ایسے موقع پر بولا جاتا ہے جب والد یا استاد یا کوئی بڑا فرد اپنی حیثیت دکھا رہا ہو اور ساتھ ہی چھوٹا فرد بھی کچھ ایسا کرے کہ لوگ حیران رہ جائیں۔
یہ ضرب المثل اس بات کی علامت ہے کہ جب دونوں فریقین اپنی مہارت یا برتری ظاہر کریں تو کام کی شان دوبالا ہو جاتی ہے۔ "سو" کا مطلب یہاں "بھی" یا "مزید" کے مفہوم میں لیا جاتا ہے، جو اصل کہاوت کی روانی اور معنی خیزی کو مکمل کرتا ہے۔
باقی دی گئی مثالیں اردو زبان میں بطور کہاوت مستند نہیں ہیں کیونکہ وہ درست الفاظی ترتیب اور تاریخی استعمال کے مطابق نہیں آتیں۔ اردو کی ضرب الامثال عام طور پر عوامی زبان میں صدیوں سے چلی آ رہی ہیں اور انہیں لفظ بہ لفظ ویسے ہی بولا جاتا ہے جیسے روایت میں موجود ہیں۔
اردو ادب میں ضرب الامثال کے استعمال سے زبان میں خوبصورتی، اثر انگیزی اور گہرائی پیدا ہوتی ہے۔ یہ مختصر مگر جامع جملے نہ صرف بات کو مؤثر بناتے ہیں بلکہ معاشرتی دانش اور تجربے کو بھی آگے منتقل کرتے ہیں۔ "بڑے میاں سو بڑے میاں چھوٹے میاں سبحان اللہ" اردو زبان کی انہی خوبصورت اور دلکش کہاوتوں میں سے ایک ہے، جو آج بھی عام بول چال میں استعمال کی جاتی ہے۔
Discussion
Leave a Comment