Explore the question in detail with explanation, related questions, and community discussions.
اردو شاعری کی مختلف اصناف میں ہر صنف کا اپنا مخصوص انداز، ساخت اور موضوعاتی دائرہ ہوتا ہے۔ ان اصناف میں "نظم" ایک اہم صنف ہے جو کسی خاص خیال، موضوع یا تصور کو مسلسل اور مربوط انداز میں بیان کرنے کے لیے لکھی جاتی ہے۔ سوال میں جس شعری مجموعے کی بات کی گئی ہے، وہ دراصل نظم کہلاتا ہے۔
نظم کی تعریف یہ ہے کہ یہ اشعار کا ایسا تسلسل ہے جس میں آغاز سے اختتام تک ایک ہی موضوع یا خیال پر اظہارِ خیال کیا جاتا ہے۔ نظم میں اشعار ایک دوسرے سے مربوط ہوتے ہیں اور ہر شعر پچھلے اور اگلے شعر سے معنوی طور پر جڑا ہوتا ہے۔ اس میں تسلسل اور وحدتِ مضمون پائی جاتی ہے، جو اسے غزل سے ممتاز کرتی ہے۔
غزل میں ہر شعر عموماً الگ خیال کا حامل ہوتا ہے اور غزل میں مطلع، مقطع، ردیف اور قافیہ کا مخصوص نظام ہوتا ہے۔ جبکہ نظم میں شاعر کو زیادہ آزادی حاصل ہوتی ہے کہ وہ کسی موضوع پر تفصیل سے اظہار کرے، چاہے وہ قومی جذبہ ہو، فطرت کا حسن، فلسفہ حیات، یا معاشرتی مسائل۔
اردو ادب میں نظم کی کئی اقسام ہیں، جیسے قصیدہ، مرثیہ، مثنوی، ہائیکو، آزاد نظم اور پابند نظم۔ میر انیس، حالی، اقبال، فیض احمد فیض اور ن م راشد جیسے شعرا نے نظم کے فن کو کمال تک پہنچایا۔ خاص طور پر علامہ اقبال کی نظمیں، جیسے "شکوہ"، "لب پہ آتی ہے دعا" اور "مسجدِ قرطبہ"، اردو ادب کی اعلیٰ مثالیں ہیں جن میں ایک مسلسل موضوع پر فکری گہرائی کے ساتھ شاعری کی گئی ہے۔
نظم کو ادب میں ایک اہم صنف اس لیے بھی کہا جاتا ہے کیونکہ یہ خیالات کو منطقی ترتیب، فنی حسن اور مکمل ربط کے ساتھ پیش کرتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ایسے اشعار کے مجموعے کو، جو کسی ایک مسلسل خیال یا موضوع کو بیان کریں، نظم کہا جاتا ہے۔
Discussion
Leave a Comment