Explore the question in detail with explanation, related questions, and community discussions.
"شہر خالی کوچہ خالی" ایک علامتی نظم ہے جو اردو ادب میں ایک منفرد مقام رکھتی ہے۔ اس نظم کا مرکزی موضوع "وبائی امراض" ہے، خاص طور پر ان کی وجہ سے پیدا ہونے والی ویرانی، خوف، اور انسانی تعلقات میں خالی پن۔
یہ نظم ایسے وقت کی عکاسی کرتی ہے جب شہر کے شہر سنسان ہو جاتے ہیں، گلیاں ویران ہو جاتی ہیں، اور انسان ایک دوسرے سے کٹ کر رہ جاتے ہیں۔ نظم میں لفظ "خالی" بار بار استعمال ہو کر اُس تنہائی اور وحشت کی تصویر کشی کرتا ہے جو وبا کے دوران انسانی دلوں اور معاشرتی نظام کو گھیر لیتی ہے۔
کورونا وائرس یا دیگر وباؤں کے پس منظر میں لکھی گئی اس نظم نے اس دور کے اجتماعی شعور، نفسیاتی اثرات، اور سماجی تنہائی کو ادبی زبان میں خوبصورتی سے بیان کیا ہے۔ شاعر نے دکھایا کہ کیسے خوف کی فضا میں انسانی رشتے ٹوٹنے لگتے ہیں، لوگ ایک دوسرے سے کترانے لگتے ہیں، اور زندگی کا معمول بگڑ جاتا ہے۔
نظم نہ صرف طبی بحران کو بیان کرتی ہے بلکہ اس کے سماجی اور جذباتی پہلوؤں کو بھی اجاگر کرتی ہے۔ شاعر نے شہری فضا کی بے رونقی اور انسان کی تنہائی کو اس طرح بیان کیا ہے کہ قاری خود اس ماحول کو محسوس کر سکتا ہے۔
لہٰذا، اس نظم کا مقصد محض کسی بیماری کی خبر دینا نہیں بلکہ اس کے پیچھے چھپی انسانی درد، بے چینی، اور بے یقینی کی کیفیت کو ظاہر کرنا ہے۔
Discussion
Leave a Comment