info@jobexams.pk

MCQ Detailed View

Explore the question in detail with explanation, related questions, and community discussions.

1 URDU FAMOUS BOOKS & AUTHORS MCQS

تھکیں جو پاؤں تو چل سر کے بل نہ ٹھہر آتش۔ اس مصرعے میں خط کشیدہ تخلص کس شاعر کا ہے؟

  • خواجہ حیدر علی
  • مومن خان
  • میر تقی میر
  • ان میں سے کوئی نہیں
Correct Answer: A. خواجہ حیدر علی

Detailed Explanation

مذکورہ مصرع "تھکیں جو پاؤں تو چل سر کے بل نہ ٹھہر آتش" ایک مشہور اور خوبصورت شعری مثال ہے جس میں شاعر کا تخلص "آتش" استعمال ہوا ہے۔ یہ انداز اردو شاعری میں عام ہے کہ شاعر اپنے اشعار میں اپنا تخلص (قلمی نام) استعمال کرتا ہے، تاکہ وہ پہچانا جا سکے اور اشعار میں ایک ذاتی رنگ بھی شامل ہو۔


اس مصرع میں "آتش" تخلص کے طور پر آیا ہے، اور یہ دراصل مشہور کلاسیکی اردو شاعر "خواجہ حیدر علی آتش" کا تخلص ہے۔ خواجہ حیدر علی آتش کا تعلق لکھنؤ کے دبستان سے تھا اور ان کا شمار اردو کے بلند پایہ شاعروں میں ہوتا ہے۔ ان کا کلام سادگی، روانی، جذبہ اور زبان کی لطافت کا خوبصورت امتزاج ہوتا ہے۔


خواجہ آتش نے اردو غزل کو نیا اسلوب عطا کیا اور ان کے اشعار میں ایک داخلی آگ، ایک روحانی تڑپ اور عشق کا منفرد انداز نظر آتا ہے۔ ان کا تخلص "آتش" ان کی شاعری میں اکثر ایسے اشعار میں جھلکتا ہے جو جذباتی شدت اور حرارت رکھتے ہیں، جیسے کہ اس مصرعے میں۔


یہ مصرع علامتی انداز میں کہتا ہے کہ جب پاؤں تھک جائیں تو پھر سر کے بل بھی چلنا پڑے تو رکنا نہیں چاہیے — یہ ہمت، استقامت اور مسلسل کوشش کا پیغام دیتا ہے، اور "آتش" کے اندازِ بیان کو بھی ظاہر کرتا ہے۔


لہٰذا، اس مصرع میں "آتش" تخلص جس شاعر کا ہے، وہ ہیں: خواجہ حیدر علی آتش۔

Discussion

Thank you for your comment! Our admin will review it soon.
No comments yet. Be the first to comment!

Leave a Comment