Explore the question in detail with explanation, related questions, and community discussions.
نظم "مسلمانان الجزائر" اردو کے عظیم شاعر علامہ محمد اقبال کی تخلیق ہے، جو امتِ مسلمہ کے درد، بیداری اور اتحاد کا بھرپور پیغام رکھتی ہے۔ یہ نظم علامہ اقبال کی ملتِ اسلامیہ کے لیے ہمدردی، اخوت اور بیداری کے پیغام کی بہترین مثال ہے۔
الجزائر (Algeria) 19ویں اور 20ویں صدی میں فرانسیسی استعمار کے قبضے میں تھا، جہاں مسلمانوں پر ظلم و ستم اور ان کی مذہبی شناخت کو مٹانے کی کوششیں کی جا رہی تھیں۔ علامہ اقبال نے جب ان حالات پر نظر ڈالی تو انہیں بے حد دکھ اور غم ہوا۔ یہی کیفیت نظم "مسلمانان الجزائر" میں جھلکتی ہے۔
اس نظم میں اقبال نے الجزائر کے مسلمانوں کو مخاطب کر کے انہیں امید، صبر، اور اسلامی شعور کی دعوت دی۔ انہوں نے مسلمانوں کو یاد دلایا کہ غلامی وقتی ہے لیکن اگر وہ اپنے اندر ایمان، اتحاد اور خودی پیدا کریں تو ایک دن آزادی ان کا مقدر بنے گی۔ اقبال کی شاعری صرف شاعرانہ جمالیات پر مبنی نہیں بلکہ وہ پیغام، فلسفہ اور عملی دعوت کی حامل ہوتی ہے۔
"مسلمانان الجزائر" صرف الجزائر کے لیے نہیں بلکہ پوری دنیا کے مظلوم مسلمانوں کے لیے ایک بیداری کا پیغام ہے۔ اس نظم میں علامہ اقبال نے قرآن کی روشنی میں ظلم کے خلاف جہد و جدوجہد، ایمان کی پختگی، اور اتحادِ امت کو اجاگر کیا ہے۔
یہ نظم اقبال کے اس ادبی اسلوب کی نمائندہ ہے جس میں دردِ ملت، عظمتِ اسلام اور امت کی فکری رہنمائی نظر آتی ہے۔ اقبال نے ہمیشہ مظلوم مسلمانوں کی آواز بننے کی کوشش کی، اور یہی چیز انہیں ایک منفرد مقام دیتی ہے۔
لہٰذا سوال "نظم 'مسلمانان الجزائر' کس شاعر کی تخلیق ہے؟" کا درست جواب ہے: علامہ اقبال۔
Discussion
Leave a Comment