Explore the question in detail with explanation, related questions, and community discussions.
اردو ادب میں بچوں کے لیے شاعری اور نثر لکھنے کی ایک روشن روایت موجود ہے، اور اس میدان میں جس شاعر کا نام سب سے نمایاں ہے وہ ہیں: اسماعیل میرٹھی۔ ان کا شمار اردو کے ابتدائی دور کے ان شاعروں میں ہوتا ہے جنہوں نے بچوں کے لیے ادب کو باقاعدہ صنف کی صورت میں پیش کیا اور اردو زبان میں بچوں کے لیے نصابی اور اخلاقی شاعری کی بنیاد رکھی۔
اسماعیل میرٹھی نے بچوں کی نفسیات کو سمجھتے ہوئے سادہ، دل چسپ اور سبق آموز نظمیں تخلیق کیں جن میں تعلیمی، اخلاقی، معاشرتی اور مذہبی پہلو نمایاں ہوتے ہیں۔ ان کی مشہور نظموں میں "سچ بولنا"، "نماز پڑھو"، "علم حاصل کرو"، اور "محنت کرو" جیسے عنوانات شامل ہیں۔ ان نظموں میں زبان نہایت آسان، موضوعات سبق آموز، اور اشعار بچوں کی عمر اور فہم کے مطابق ہوتے ہیں، یہی ان کی شاعری کی سب سے بڑی خوبی ہے۔
اسماعیل میرٹھی نے بچوں کی اخلاقی تربیت اور تعلیمی رہنمائی کے لیے شاعری کو ذریعہ بنایا۔ ان کا مقصد صرف تفریح نہیں بلکہ بچوں کے کردار کو بہتر بنانا اور ان میں اچھے اوصاف پیدا کرنا تھا۔ انہوں نے نصابی کتب کے لیے بھی ایسی نظمیں لکھی جو آج بھی اردو کے تعلیمی اداروں میں پڑھائی جاتی ہیں۔
اسماعیل میرٹھی کو اردو ادب میں "بچوں کا پہلا سنجیدہ شاعر" کہا جاتا ہے۔ انہوں نے بچوں کے ادب کو ایک باقاعدہ صنف میں تبدیل کیا اور بعد میں آنے والے شعرا جیسے مولوی عبدالحق، اختر شیرانی، اور صادقین جیسے ادیبوں کے لیے راستہ ہموار کیا۔
ان کا انداز سادہ، زبان میٹھے لہجے میں اور پیغام سبق آموز ہوتا ہے، یہی وجہ ہے کہ آج بھی وہ "بچوں کے شاعر" کے طور پر جانے جاتے ہیں۔
Discussion
Leave a Comment