Explore the question in detail with explanation, related questions, and community discussions.
علامہ محمد اقبال برصغیر کے ایک عظیم فلسفی، شاعر، اور مفکر تھے جنہوں نے اردو اور فارسی دونوں زبانوں میں گراں قدر شاعری کی۔ ان کے کلام میں مسلمانوں کے زوال، خودی کا فلسفہ، عشقِ رسول ﷺ، اور امتِ مسلمہ کی بیداری جیسے موضوعات نمایاں ہیں۔ وہ نہ صرف اردو ادب بلکہ فارسی شاعری میں بھی اعلیٰ مقام رکھتے ہیں۔
ان کی مشہور کتابیں جیسے "بانگِ درا"، "بالِ جبریل"، "ضربِ کلیم"، اور "ارمغانِ حجاز" اردو میں لکھی گئیں جبکہ "اسرارِ خودی"، "رموزِ بیخودی"، "زبورِ عجم"، اور "جاوید نامہ" فارسی میں لکھی گئی ہیں۔ لیکن ان تمام کتابوں میں صرف ایک کتاب ایسی ہے جس میں اردو اور فارسی دونوں زبانوں کا کلام شامل ہے، اور وہ ہے: **"ارمغانِ حجاز"**۔
"ارمغانِ حجاز" علامہ اقبال کی وفات سے پہلے شائع ہونے والی آخری کتاب ہے۔ اس میں ابتدائی حصہ اردو شاعری پر مشتمل ہے جبکہ دوسرا حصہ مکمل طور پر فارسی اشعار پر مشتمل ہے۔ اردو حصہ میں چند قطعات اور غزلیں شامل ہیں، جبکہ فارسی حصہ میں ان کا گہرا فکری فلسفہ، اسلامی تاریخ کا شعور، اور روحانی پیغام نمایاں ہوتا ہے۔
یہ کتاب علامہ اقبال کی فکری گہرائی اور لسانی مہارت کی نمائندہ ہے۔ انہوں نے اردو زبان میں عوامی شعور کو بیدار کرنے کی کوشش کی اور فارسی زبان میں فلسفیانہ افکار اور روحانیت کو بیان کیا۔ یہی وجہ ہے کہ "ارمغانِ حجاز" کو اردو اور فارسی دونوں زبانوں کی مشترکہ عظیم ادبی تخلیق سمجھا جاتا ہے۔
Discussion
Leave a Comment