info@jobexams.pk

MCQ Detailed View

Explore the question in detail with explanation, related questions, and community discussions.

1 URDU GRAMMAR MCQS

اگر کسی لفظ کو حقیقی معنوں کی بجائے مجازی معنوں میں اس طرح استعمال کیا جائے کہ حقیقی اور مجازی معنی میں ______ کے علاوہ کوئی اور تعلق پایا جائے تو اسے مجاز مرسل کہتے ہیں۔

  • تشبیہ
  • اسم
  • فعل
  • ان میں سے کوئی نہیں
Correct Answer: A. تشبیہ

Detailed Explanation

اردو زبان میں الفاظ کا استعمال صرف حقیقی معنوں میں نہیں بلکہ کئی بار مجازی معنوں میں بھی کیا جاتا ہے۔ لفظ کے حقیقی معنی وہ ہوتے ہیں جو لغت یا اصل مفہوم میں استعمال ہوں، جبکہ مجازی معنی اس وقت پیدا ہوتے ہیں جب لفظ کو اس کے اصل معنی سے ہٹا کر کسی دوسرے معنوی تعلق کی بنیاد پر استعمال کیا جائے۔ اسی بنیاد پر اردو ادب میں "مجاز مرسل" کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔


مجاز مرسل ایک ایسا اسلوبِ بیان ہے جس میں کوئی لفظ حقیقی معنوں کے بجائے دوسرے معنوں میں استعمال کیا جائے، لیکن اس میں "تشبیہ" کا تعلق شامل نہ ہو۔ یعنی لفظ کے حقیقی اور مجازی معنی کے درمیان کوئی ایسا تعلق ہو جو تشبیہ یا مشابہت (similarity) کے علاوہ کسی اور ربط پر مبنی ہو۔ اس کا تعلق کسی اور رشتہ یا سبب و مسبب، جزو و کل، یا مکان و مکین وغیرہ پر ہوتا ہے۔


مثال کے طور پر:




  • "کلاس نے شور مچایا۔" یہاں "کلاس" سے مراد اصل میں "کلاس کے طلبہ" ہیں۔ حقیقی طور پر کلاس ایک کمرہ ہے لیکن اسے مجازاً طلبہ کے لیے استعمال کیا گیا۔




  • "پنکھا چل رہا ہے" میں پنکھے سے مراد کبھی "پنکھے کی مشین" بھی لی جا سکتی ہے۔




  • "لاہور خوش ہو گیا" یعنی "لاہور کے لوگ خوش ہو گئے۔"




ان مثالوں میں تشبیہ نہیں ہے، بلکہ حقیقی اور مجازی معنوں کا تعلق "مکان و مکین" یا "کل و جزو" کے رشتے سے ہے۔ یہی استعمال مجاز مرسل کہلاتا ہے۔


دیے گئے آپشنز میں:




  • "تشبیہ" واحد ایسا تعلق ہے جس کے علاوہ اگر کوئی دوسرا تعلق ہو تو لفظ کو مجاز مرسل کہا جاتا ہے۔




  • "اسم" اور "فعل" الفاظ کی اقسام ہیں، ان کا تعلق مجاز مرسل کی تعریف سے نہیں۔




  • "ان میں سے کوئی نہیں" درست نہیں کیونکہ تعلق کی وضاحت واضح طور پر "تشبیہ" کے علاوہ کسی اور رشتے پر ہے۔



Discussion

Thank you for your comment! Our admin will review it soon.
No comments yet. Be the first to comment!

Leave a Comment