Explore the question in detail with explanation, related questions, and community discussions.
اردو زبان میں فعل کا درست استعمال جملے کے فاعل (Subject) کی تعداد (واحد یا جمع) اور جنس (مذکر یا مونث) پر منحصر ہوتا ہے۔ اس سوال میں جملہ ہے: "پطرس کے مضامین چھپ ..."۔ یہاں "مضامین" ایک جمع (Plural) اسم ہے، اس لیے اس کے ساتھ آنے والا فعل بھی جمع کی صورت میں ہونا چاہیے۔ درست جملہ ہوگا: "پطرس کے مضامین چھپ گئے"۔
فعل "گیا" واحد مذکر کے لیے استعمال ہوتا ہے، جیسے "کتاب چھپ گئی" یا "مضمون چھپ گیا"۔ لیکن جب فاعل جمع ہو جائے تو اردو گرائمر کے اصول کے مطابق فعل بھی جمع استعمال ہوتا ہے۔ مثلاً:
"کتابیں چھپ گئیں۔" (جمع مونث)
"مضامین چھپ گئے۔" (جمع مذکر)
اس سوال میں "پطرس کے مضامین" جمع مذکر ہیں، لہٰذا "چھپ گئے" ہی درست انتخاب ہے۔ "چھپ گیا" کہنا گرائمر کے لحاظ سے غلط ہوگا کیونکہ یہ واحد کے لیے مخصوص ہے۔
اردو میں فعل کی یہ ہم آہنگی (Verb Agreement) جملے کو بامعنی اور قواعد کے مطابق بناتی ہے۔ غلط فعل استعمال کرنے سے جملہ کمزور یا غیر معیاری لگتا ہے۔ اس لیے طلبہ کے لیے ایسے سوالات نہایت اہم ہیں تاکہ وہ زبان کے بنیادی اصولوں کو سمجھ سکیں اور درست جملے بنا سکیں۔
اس سوال سے یہ بھی سیکھا جا سکتا ہے کہ اردو میں فعل ہمیشہ فاعل کے مطابق آتا ہے:
اگر فاعل واحد ہو تو فعل واحد ہوگا: "مضمون چھپ گیا۔"
اگر فاعل جمع ہو تو فعل جمع ہوگا: "مضامین چھپ گئے۔"
لہٰذا اس سوال کا صحیح جواب ہے: چھپ گئے۔
Discussion
Leave a Comment