Explore the question in detail with explanation, related questions, and community discussions.
اردو ادب کی دنیا میں پطرس بخاری ایک ایسے منفرد ادیب کے طور پر جانے جاتے ہیں جنہوں نے مزاحیہ نثر کو ایک نیا رنگ اور مقام دیا۔ ان کا اصل نام سید احمد شاہ تھا۔ پطرس بخاری 1898 میں پشاور میں پیدا ہوئے۔ "پطرس" ان کا قلمی نام تھا جسے انہوں نے اپنی تحریروں کے لیے اختیار کیا اور اسی نام سے وہ شہرت یافتہ ہوئے۔
پطرس بخاری بنیادی طور پر ایک معلم، صحافی، ادیب اور ڈپلومیٹ تھے۔ ان کی سب سے مشہور تصنیف "پطرس کے مضامین" ہے، جو اردو مزاحیہ ادب کا شاہکار مانی جاتی ہے۔ ان کے مضامین میں نہ صرف مزاح بلکہ معاشرتی مسائل، انسانی نفسیات اور روزمرہ زندگی کی حقیقتوں کو نہایت دلچسپ اور دلکش انداز میں پیش کیا گیا ہے۔
انہوں نے تعلیم کے میدان میں نمایاں خدمات انجام دیں۔ وہ گورنمنٹ کالج لاہور کے پرنسپل بھی رہے اور بعد میں اقوام متحدہ میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے ڈپلومیٹ کے طور پر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ پطرس بخاری نے مزاحیہ نثر میں سادگی، برجستگی اور شگفتگی پیدا کی جس نے انہیں اردو ادب کے بڑے مزاحیہ ادیبوں میں شامل کر دیا۔
سائیں محمد افضل: یہ پطرس بخاری سے متعلق نہیں ہے۔
محمد غم خا: یہ کوئی معروف ادبی شخصیت نہیں۔
فتح محمد: اس نام کا پطرس بخاری سے تعلق نہیں ہے۔
لہٰذا سوال "پطرس بخاری کا اصل نام کیا ہے؟" کا درست جواب ہے: سید احمد شاہ۔ اردو ادب میں پطرس بخاری کو ہمیشہ مزاحیہ نثر کے بانیوں میں شمار کیا جائے گا اور ان کی تصنیف "پطرس کے مضامین" آج بھی اردو ادب کا ایک لازوال حصہ سمجھی جاتی ہے۔
Discussion
Leave a Comment