Explore the question in detail with explanation, related questions, and community discussions.
برصغیر کی آزادی کی تحریک میں علماء کرام کا کردار نہایت اہم رہا۔ اسی مقصد کے لیے علماء نے مختلف پلیٹ فارمز قائم کیے جن میں "جمعیت العلمائے ہند" ایک نمایاں تنظیم ہے۔ یہ تنظیم 1920ء میں قائم ہوئی اور اس کا مقصد برصغیر کے مسلمانوں کے دینی، تعلیمی، سماجی اور سیاسی حقوق کی حفاظت کرنا اور تحریکِ آزادی میں مسلمانوں کی مؤثر قیادت فراہم کرنا تھا۔
جمعیت العلمائے ہند کی بنیاد خلافت تحریک اور عدم تعاون تحریک کے دوران رکھی گئی۔ اس وقت برصغیر میں برطانوی استعمار کے خلاف جدوجہد عروج پر تھی۔ علماء نے محسوس کیا کہ مسلمانوں کی دینی اور سیاسی رہنمائی کے لیے ایک منظم پلیٹ فارم ضروری ہے۔ اس تنظیم کے قیام میں مولانا محمود حسن، مولانا حسین احمد مدنی، مولانا عبدالباری فرنگی محلی اور دیگر بزرگ علماء نے کلیدی کردار ادا کیا۔
جمعیت العلمائے ہند کے بنیادی مقاصد میں شامل تھے:
مسلمانوں کی دینی تعلیم اور مدارس کی تنظیم نو۔
سیاسی میدان میں مسلمانوں کی نمائندگی اور ان کے حقوق کا تحفظ۔
برطانوی حکومت کے خلاف عدم تعاون تحریک کی حمایت۔
ہندو مسلم اتحاد کے ذریعے آزادی کی تحریک کو کامیاب بنانا۔
دیگر آپشنز کی وضاحت:
1900: اس وقت تک ایسی تنظیم کا تصور موجود نہیں تھا۔
1909: اس سال کچھ مذہبی تحریکیں شروع ہوئیں مگر جمعیت العلمائے ہند قائم نہ ہوئی۔
1919: خلافت تحریک کے دوران علماء متحرک ہوئے مگر باقاعدہ تنظیم اگلے سال وجود میں آئی۔
لہٰذا سوال "جمعیت العلمائے ہند کا قیام عمل میں کب آیا؟" کا درست جواب ہے: 1920ء۔ یہ تنظیم برصغیر کی سب سے بڑی مذہبی و سیاسی جماعتوں میں سے ایک رہی اور آزادی کی تحریک میں اہم کردار ادا کیا۔
Discussion
Leave a Comment